*شوہر برائے فروخت*

بازار میں اک نئی دکان کھلی. جہاں *شوہر* فروخت کیے جاتے تھے۔

اس دکان کے کھلتے ہی عورتوں کا ہجوم بازار کی طرف چل پڑا… سبھی دکان میں داخل ہونے کے لیے بے چین تھیں!

دکان کے داخلہ پہ بورڈ پر کچھ *ہدایات اور شرائط* لکھی تھیں:

“” >> اس دکان میں کوئی بھی عورت یا لڑکی صرف ایک دفعا ہی داخل ہوسکتی ہے.

>> دکان کی 6 منزلیں ہیں، اور ہر منزل پر شوہروں کے اقسام کے بارے میں لکھا ہوا ہے.

>> خریدار عورت کسی بھی منزل سے شوہر کا انتخاب کر سکتی ہے.

>> مگر ایک بار اوپر جانے کے بعد پھر سے نیچے
نہیں آ سکتی سواے باہر نکل جانے کے.””

ایک خوبصورت لڑکی کو دکان میں داخل ہونے کا موقع ملا….

پہلی منزل کے دروازے پر لکھا تھا:
”اس منزل کے شوہر اچھے روزگار والے اور الله والے ہیں.”

*لڑکی آگے بڑھ گئی….*

دوسری منزل کے دروازہ پر لکھا تھا:
”اس منزل کے شوہر روزگار والے، الله والے ہیں، اور بچوں کو پسند کرتے ہیں.”

*لڑکی پھر آگے بڑھ گئی….*

تیسری منزل پر لکھا تھا:
”اس منزل کے شوہر برسر روزگار ہیں، الله والے ہیں، بچوں کو پسند کرتے ہیں،
اور خوبصورت بھی ہیں.”

*یہ پڑھ کر لڑکی کچھ دیر کیلئے رک گئی مگر پھر یہ سوچ کر کہ چلو ایک منزل اور اوپر جا کر دیکھتے ہیں*

چوتھی منزل کے دروازے پر لکھا تھا:

”اس منزل کے شوہر برسر روزگار ہیں، الله والے ہیں، بچوں کو پسند کرتے ہیں، خوبصورت بھی ہیں، اور گھر کےکاموں میں مدد بھی کرتے ہیں.”

*یہ پڑھ کر لڑکی کو غش سا آنے لگا، سوچا کہ ياﷲ ایسے بھی مرد ہیں دنیا میں..! وہ سوچنے لگی کہ یہاں سے شوہر خریدے اور گھر چلی جائے. مگر پہر بھی اس کا دل نہ مانا تو ایک منزل اور اوپر چلی گئی.*

وہاں دروازہ پر لکھا تھا:

”اس منزل کے شوہر برسر روزگار ہیں، الله والے ہیں، بچوں کو پسند کرتے ہیں، بے حد خوبصورت ہیں، گھر کے کاموں میں مدد کرتے ہیں، اور رومانٹک بھی ہیں”

*اب اس عورت کے اوسان جواب دینے لگے وہ خیال کرنے لگی کہ اس سے بہتر مرد بھلا اور کیا ہو سکتا ہے. مگر اس کا دل پھر بھی نہ مانا وہ اگلی منزل اوپر چلی آئی.*

یہاں بورڈ پر لکھا تھا:

”آپ اس منزل پر آنے والی 3338 ویں خاتوں ہیں! اس منزل پر کوئی بھی شوہر نہیں ہے! یہ منزل صرف اس لئے بنائی گئی ہے
تا کہ اس بات کا ثبوت دیا جا سکے کہ
*عورت کو مطمئن کرنا ناممکن ہے!*
چلو گھر واپس



گجر لوگ پانی نہانے کے لیے کم اور دودھ میں ملانے کے لیے ذیادہ استعمال کرتے ہیں

“اگر” . . . .
ضد میں آ جاؤں ،
تو سارے کھیل سے پہلے ،
کھلونے توڑ دیتا ہوں ✋🖤

تم کمال کرتے ہو
یوں ڈھڑکنوں کا میری استعمال کرتے ہو ❤


میں اور تم
جھیل کا کنارہ
ٹھنڈی ہوا
کالے بادل
کوک کا گلاس
اور
چوسنے والے آم

کبھی سردیوں کی بارش میں آئو ناں،
چائے میں مالٹے ڈبو ڈبو کے کھلائوں گا۔

😋😋😋😋


دل تو کرتا ھے تجھے بھری محفل میں بدنام کرنے کا
Ay dost
بسس تیری گزری ھوی وفاوں کا صلہ یاد آجاتا ھے
Misssing from


– بصي انا محتاجة جاكيت و٢ بلوفر
* ايوة وانا زيك وضيفي عليهم بنطلونين جينز
– ايوة صح كمان زودي بنطلون جبردين عشان بحبهم اوي
*تمام وانا محتاجة بوط اسود وواحد هافان
-لا خليهم هاف بوط اشيك وطالعين موضة السنة دي
*تمام انتي معاكي كام ؟!
– انا معييش حاجة خالص
*وانا كمان والله ، اقطعي الورقة دي..

کچھ لڑکیاں حجاب اس لیے پہنتی ہیں کہ اسی بہانے انھیں بال نہ بنانے پڑیں 😂😃

اگر محبت کو پانا ہو تو “اعتبار ساتھ رکھو۔

اگر منزل کو پانا ہو تو “حوصلوں کو مظبوب رکھنا سیکھو…!‎;-);-):-*:-*‎


Aik Bata apne maa sy Ami ma bra ho k palit bno ga
Ami Bata humy ksy PTA chaly ga k mara Bata kaha ha.
Bata Ami AP bilkul fikr na kry ma upr sy aik bamb pnkh du ga


امی کہتی ہیں
اچھی لڑکیاں چاند رات صفائیوں میں
اور عید کچن میں گزارتی ہیں 🤔😐😕
واقعی ؟؟۔

عورتوں کا سب سے بڑا جھوٹ ۔۔۔۔
” میں ان سے پوچھ کر بتاؤنگی میں کوئی کام اُن سے پوچھے بغیر نہیں کرتی ”

اور مردوں کا جھوٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔
“میں اس سےنہیں پوچھتا ہمیشہ اپنی مرضی کرتا ہوں ”


عید سے پہلے : یار یہ عید کب آئے گی
عید کے دوران : کیا بورنگ عید ہے یار
عید کے بعد : اتنی جلدی گزر بھی گئی عید پتا بھی نہی چلا۔۔
😛😂

‏چھوڑ کر مجھ کو بہت دور چلا ۔۔۔۔۔۔جاتا ہے
میں جسے بھی چاہوں وہ لاہور چلا جاتا ہے

کنواروں کی ترجمانی کرتی شاعری….

انے نوں اک سوٹی لے دو ۔
امی جی مینو ووہٹی لے دو ۔

ایم اے ، بی اے کی کرنی اے ۔
بے شک عقلوں کھوٹی لے دو ۔

‏سلم سمارٹ نوں گولی مارو۔
انج کرو ہن موٹی لے دو۔

لمی اُچی رین دو امی ۔
لمی چھڈو چھوٹی لےدو۔

فیئر اینڈ لولی کاہدےلئی اے ۔
شاہ کالی تے کلوٹی لےدو ۔

‏میرے ہان دی نئیں لبدی تے ۔
اپنے توں ای چھوٹی لے دو ۔

رزق تے اودھے لیکھا وچ اے ۔
سمجھ کے گھر دی روٹی لے دو ۔

امی جی مینو ۔ ۔ ۔😅😅