ٹیچر: بھینس دُم کیوں ہلاتی ہے؟
#اردومیڈیم :سائنس کے اصول کےمطابق دُم میں یہ طاقت نہیں ہوتی کہ وہ بھینس کوہلا سکے۔۔۔!!!!
Loading views...
ٹیچر: بھینس دُم کیوں ہلاتی ہے؟
#اردومیڈیم :سائنس کے اصول کےمطابق دُم میں یہ طاقت نہیں ہوتی کہ وہ بھینس کوہلا سکے۔۔۔!!!!
Loading views...
عید کے موقع پر بیوی کی شاپنگ سے بچنے کاایک آسان طریقہ
اعتکاف میں بیٹھ جاؤ ثواب کا ثواب بچت کی بچت.
یه آفر20رمضان سے 30رمضان تک هے یہ ایس ایم ایس بیویوں کی پہنچ سے دور رکھیں..
وزارت خزانہ
Loading views...
اُس دوست کو مینشن کریں،
جس کا لگتا ہے اس نے پولیو کی بجائے بے شرمی کے قطرے پئیے ہوئے ہیں
Loading views...
پاکستانی لڑکیوں کی مسلے
تم مری بات ہی نہیں مانتے
اور جب بات مانو تو
تم نے مری بات کب سے ماننا شروع کر دی
بندہ کرے تے کی کرے
Loading views...
دل تو کرتا ھے تجھے بھری محفل میں بدنام کرنے کا
Ay dost
بسس تیری گزری ھوی وفاوں کا صلہ یاد آجاتا ھے
Loading views...
سو سال بعد جب دنیا مادر پدر آزاد ہو جائے گی تو میاں بیوی کی خریدوفروخت کیلیے بھی سٹور کھل جائیں گے۔ اسی طرح کا ایک سٹور خاوند خریدنے کیلیے کھلا۔ اس پانچ منزلہ سٹور کی ہدایات کے مطابق عورت جوں جوں اوپر والی منزل پر جائے گی خاوند کی قیمت بڑھتی جائے گی مگر شرط یہ تھی کہ عورت واپس نہیں آئے گی۔ اگر اسے کوئی مرد پسند نہ آیا تو وہ آخری منزل سے باہر نکل جائے گی۔
ایک عورت سٹور میں داخل ہوئی تو پہلی منزل کے سائن بورڈ پر لکھا تھا “اس منزل والے مرد نوکری کرتے ہیں”۔
وہ دوسری منزل پر گئی تو وہاں لکھا تھا “اس منزل کے مرد نوکری پیشہ اور بچوں سے محبت کرنے والے ہیں”۔
وہ تیسری منزل پر گئی تو لکھا تھا “اس منزل والے مرد نوکری پیشہ، بچوں سے محبت کرنے والے اور انتہائی خوبصورت ہیں”۔
عورت کا اشتیاق بڑھا اور وہ ایک اور منزل اوپر چلی گئی۔ چوتھی منزل پر لکھا تھا “اس منزل والے مرد نوکری پیشہ، بچوں سے محبت کرنے والے، انتہائی خوبصورت اور رومان پسند ہیں”۔
عورت کی خواہشات بڑھتی ہی جا رہی تھیں اور اسی شوق میں وہ پانچویں منزل پر چڑھ گئی۔ ادھر لکھا تھا “آپ اس سٹور کے دس ہزارویں گاہک ہیں، اس منزل پر کوئی مرد نہیں ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ عورت کو خوش کرنا ناممکن ہے۔ اب آپ جا سکتی ہیں، خاوند سٹور پر آمد کا شکریہ
Loading views...
اینہاں نکیاں نکیاں کنیاں وچ
تُو نال ہوندا بڑی چس آوندی
Loading views...
امی کہتی ہیں
اچھی لڑکیاں چاند رات صفائیوں میں
اور عید کچن میں گزارتی ہیں
واقعی ؟؟۔
Loading views...
آج کل لوگ یہ چاہتے ہیں کہ ادب ایک کیپسول میں بند کرکے ان کے حوالے کر دیا جائے ، جسے وہ کوکا کولا کے گھونٹ کے ساتھ غٹک سے گلے میں اتار لیں۔
مشتاق احمد یوسفی
Loading views...
شبانہ اعظمی اور جاوید اختر سے انٹرویو ہو رہا تھا- اینکر نے پوچھا، “شبانہ جی! جیسی شاعری جاوید صاحب کرتے ہیں، یہ تو بڑے رومانٹک ہوں گے؟” شبانہ نے جواب دیا، “رومانس تو کبھی انکو چھو کر بھی نہیں گزرا-”
اینکر نے حیرت سے جاوید صاحب کی طرف دیکھا، تو وہ بولے، “دیکھو بھائی! جو لوگ سرکس میں کام کرتے ہیں، وہ اپنے گھر میں الٹے تھوڑی لٹکے ہوتے ہیں کیا؟”
Loading views...
عورتوں کا سب سے بڑا جھوٹ ۔۔۔۔
” میں ان سے پوچھ کر بتاؤنگی میں کوئی کام اُن سے پوچھے بغیر نہیں کرتی ”
اور مردوں کا جھوٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔
“میں اس سےنہیں پوچھتا ہمیشہ اپنی مرضی کرتا ہوں ”
Loading views...