عورتوں کا سب سے بڑا جھوٹ ۔۔۔۔
” میں ان سے پوچھ کر بتاؤنگی میں کوئی کام اُن سے پوچھے بغیر نہیں کرتی ”
اور مردوں کا جھوٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔
“میں اس سےنہیں پوچھتا ہمیشہ اپنی مرضی کرتا ہوں ”
Loading views...
عورتوں کا سب سے بڑا جھوٹ ۔۔۔۔
” میں ان سے پوچھ کر بتاؤنگی میں کوئی کام اُن سے پوچھے بغیر نہیں کرتی ”
اور مردوں کا جھوٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔
“میں اس سےنہیں پوچھتا ہمیشہ اپنی مرضی کرتا ہوں ”
Loading views...
ایک شادی شدہ جوڑا کسی کے یہاں مہمان بن کر آیا ۔۔۔دونوں میاں بیوی نے دل و جان سے ان کی خاطر تواضع کی ۔۔۔
چار دن بعد جب وہ مہمان چلے گئے
تو بیوی نے شوہر سے پوچھا : کیوں جی ، وہ تمہارے کون سے رشتے دار تھے؟
یہ سنتے ہی میاں بےہوش ہو گئے ۔۔۔
کچھ دیر بعد ہوش ٹھکانے پر آنے کے بعد بیوی سے کہا ” میں تو سمجھ رہا تھا وہ تمہارے رشتے دار ہیں ۔۔۔۔”
Loading views...
*شوہر برائے فروخت*
بازار میں اک نئی دکان کھلی. جہاں *شوہر* فروخت کیے جاتے تھے۔
اس دکان کے کھلتے ہی عورتوں کا ہجوم بازار کی طرف چل پڑا… سبھی دکان میں داخل ہونے کے لیے بے چین تھیں!
دکان کے داخلہ پہ بورڈ پر کچھ *ہدایات اور شرائط* لکھی تھیں:
“” >> اس دکان میں کوئی بھی عورت یا لڑکی صرف ایک دفعا ہی داخل ہوسکتی ہے.
>> دکان کی 6 منزلیں ہیں، اور ہر منزل پر شوہروں کے اقسام کے بارے میں لکھا ہوا ہے.
>> خریدار عورت کسی بھی منزل سے شوہر کا انتخاب کر سکتی ہے.
>> مگر ایک بار اوپر جانے کے بعد پھر سے نیچے
نہیں آ سکتی سواے باہر نکل جانے کے.””
ایک خوبصورت لڑکی کو دکان میں داخل ہونے کا موقع ملا….
پہلی منزل کے دروازے پر لکھا تھا:
”اس منزل کے شوہر اچھے روزگار والے اور الله والے ہیں.”
*لڑکی آگے بڑھ گئی….*
دوسری منزل کے دروازہ پر لکھا تھا:
”اس منزل کے شوہر روزگار والے، الله والے ہیں، اور بچوں کو پسند کرتے ہیں.”
*لڑکی پھر آگے بڑھ گئی….*
تیسری منزل پر لکھا تھا:
”اس منزل کے شوہر برسر روزگار ہیں، الله والے ہیں، بچوں کو پسند کرتے ہیں،
اور خوبصورت بھی ہیں.”
*یہ پڑھ کر لڑکی کچھ دیر کیلئے رک گئی مگر پھر یہ سوچ کر کہ چلو ایک منزل اور اوپر جا کر دیکھتے ہیں*
چوتھی منزل کے دروازے پر لکھا تھا:
”اس منزل کے شوہر برسر روزگار ہیں، الله والے ہیں، بچوں کو پسند کرتے ہیں، خوبصورت بھی ہیں، اور گھر کےکاموں میں مدد بھی کرتے ہیں.”
*یہ پڑھ کر لڑکی کو غش سا آنے لگا، سوچا کہ ياﷲ ایسے بھی مرد ہیں دنیا میں..! وہ سوچنے لگی کہ یہاں سے شوہر خریدے اور گھر چلی جائے. مگر پہر بھی اس کا دل نہ مانا تو ایک منزل اور اوپر چلی گئی.*
وہاں دروازہ پر لکھا تھا:
”اس منزل کے شوہر برسر روزگار ہیں، الله والے ہیں، بچوں کو پسند کرتے ہیں، بے حد خوبصورت ہیں، گھر کے کاموں میں مدد کرتے ہیں، اور رومانٹک بھی ہیں”
*اب اس عورت کے اوسان جواب دینے لگے وہ خیال کرنے لگی کہ اس سے بہتر مرد بھلا اور کیا ہو سکتا ہے. مگر اس کا دل پھر بھی نہ مانا وہ اگلی منزل اوپر چلی آئی.*
یہاں بورڈ پر لکھا تھا:
”آپ اس منزل پر آنے والی 3338 ویں خاتوں ہیں! اس منزل پر کوئی بھی شوہر نہیں ہے! یہ منزل صرف اس لئے بنائی گئی ہے
تا کہ اس بات کا ثبوت دیا جا سکے کہ
*عورت کو مطمئن کرنا ناممکن ہے!*
چلو گھر واپس
Loading views...
اِس عید تے شاکر غربت ہے ـــــــــ
تینوں گفٹ دے بدلے گیڑا دیساں
Loading views...
ٹیچر: بھینس دُم کیوں ہلاتی ہے؟
#اردومیڈیم :سائنس کے اصول کےمطابق دُم میں یہ طاقت نہیں ہوتی کہ وہ بھینس کوہلا سکے۔۔۔!!!!
Loading views...
انباکس میں ھائے ھائے کرنے والو !!
ایتھے مرو ۔ تہاڈے جن کڈاں
Loading views...
سو سال بعد جب دنیا مادر پدر آزاد ہو جائے گی تو میاں بیوی کی خریدوفروخت کیلیے بھی سٹور کھل جائیں گے۔ اسی طرح کا ایک سٹور خاوند خریدنے کیلیے کھلا۔ اس پانچ منزلہ سٹور کی ہدایات کے مطابق عورت جوں جوں اوپر والی منزل پر جائے گی خاوند کی قیمت بڑھتی جائے گی مگر شرط یہ تھی کہ عورت واپس نہیں آئے گی۔ اگر اسے کوئی مرد پسند نہ آیا تو وہ آخری منزل سے باہر نکل جائے گی۔
ایک عورت سٹور میں داخل ہوئی تو پہلی منزل کے سائن بورڈ پر لکھا تھا “اس منزل والے مرد نوکری کرتے ہیں”۔
وہ دوسری منزل پر گئی تو وہاں لکھا تھا “اس منزل کے مرد نوکری پیشہ اور بچوں سے محبت کرنے والے ہیں”۔
وہ تیسری منزل پر گئی تو لکھا تھا “اس منزل والے مرد نوکری پیشہ، بچوں سے محبت کرنے والے اور انتہائی خوبصورت ہیں”۔
عورت کا اشتیاق بڑھا اور وہ ایک اور منزل اوپر چلی گئی۔ چوتھی منزل پر لکھا تھا “اس منزل والے مرد نوکری پیشہ، بچوں سے محبت کرنے والے، انتہائی خوبصورت اور رومان پسند ہیں”۔
عورت کی خواہشات بڑھتی ہی جا رہی تھیں اور اسی شوق میں وہ پانچویں منزل پر چڑھ گئی۔ ادھر لکھا تھا “آپ اس سٹور کے دس ہزارویں گاہک ہیں، اس منزل پر کوئی مرد نہیں ہے اور اس سے ثابت ہوتا ہے کہ عورت کو خوش کرنا ناممکن ہے۔ اب آپ جا سکتی ہیں، خاوند سٹور پر آمد کا شکریہ
Loading views...
بہت مصروف گزر رھی ھے زندگی
ھم موبائل پر اور موبائل چارجنگ پے لگا رہتا ھے
Loading views...
میں اور تم
جھیل کا کنارہ
ٹھنڈی ہوا
کالے بادل
کوک کا گلاس
اور
چوسنے والے آم
Loading views...
گجر لوگ پانی نہانے کے لیے کم اور دودھ میں ملانے کے لیے ذیادہ استعمال کرتے ہیں
Loading views...
شادی کے دوسرے دن میاں نے اپنی بیوی سے ناشتہ میں انڈہ کھانے کی فرمائش کر دی، بیوی نے خوشی خوشی آملیٹ تیار کر دیا مگر تنقیدی شوہر نے اعتراض لگایا کہ انڈہ تو اچھا ہے مگر میرا دل تو فرائی انڈے کا تھا، بیوی کو افسوس ہوا کہ وہ شوہر کی خواہش پر پوری نہیں اتر سکی ،
اگلی صبح بیوی نے شوہر کے کہنے سے پہلے ہی فرائی انڈہ پیش کیا تو تنقیدی شوہر نے پھر سے تنقید کر ڈالی کہ بیگم انڈہ تو اچھا ہے مگر آج میرا دل آملیٹ کھانے کا تھا، بیوی بیچاری پھر سے شرمندہ ہو گئی اور اگلی صبح ڈرتے ڈرتے آملیٹ اور فرائی دونوں انڈئے پیش کیے، شوہر تو تنقیدی تھا ہی اس نے دونوں انڈے غور سے دیکھے اور ناراض ہوتے ہوے کہا کہ بیگم میری اپنی رائے اور پسند پر تم کبھی نہیں اتر سکتی میری رائے کے مطابق جو انڈہ فرائی کرنا تھا وہ تم نے آملیٹ بنا دیا اور جس انڈے کو تم نے آملیٹ بنایا اسکو فرائی کرنا تھا…
ہمارے معاشرے میں ایسے بہت سے ذہین لوگ موجود ہوتے ہیں جن کا کام صرف اور صرف تنقید کرنا ہوتا ہے، وہ ہر عمل کو صرف اپنی نظر سے دیکھتے ہیں اور پھر اس پر بحث کرتے ہوئے اپنی زاتی پسند نا پسند کی وضاحت کر ڈالتے ہیں جو کہ انکی نظر میں حتمی اور صحیح ہوتی ہے،
ایسے لوگوں سے بحث کر کے جیتا نہیں جا سکتا ہاں مگر خاموشی ضرور اختیار کی جاسکتی…!!
Loading views...
محبوب بھی نخرے کرتے ہونگے پر۔۔۔۔
درزی،درزی ہے –
محبوب کے نخرے کا درزی کے نخرے
سے کوئی مقابلہ نہیں
Loading views...
اگر محبت کو پانا ہو تو “اعتبار ساتھ رکھو۔
اگر منزل کو پانا ہو تو “حوصلوں کو مظبوب رکھنا سیکھو…!;-);-):-*:-*
Loading views...
تم کمال کرتے ہو
یوں ڈھڑکنوں کا میری استعمال کرتے ہو ❤
Loading views...
دن بھر خفا تھی مجھ سے مگر چاند رات کو
مہندی سے میرا نام لکھا اُس نے ہاتھ پر ۔۔۔۔۔
Loading views...
کوئی کپ وچ ٹی ماہئیا
آن لائن آ ڈھولا
آئی وانٹ ٹو سی یو ماہئیا
Loading views...