Sub Categories

کبھی سردیوں کی بارش میں آئو ناں،
چائے میں مالٹے ڈبو ڈبو کے کھلائوں گا۔

😋😋😋😋



عید سے پہلے : یار یہ عید کب آئے گی
عید کے دوران : کیا بورنگ عید ہے یار
عید کے بعد : اتنی جلدی گزر بھی گئی عید پتا بھی نہی چلا۔۔
😛😂

– بصي انا محتاجة جاكيت و٢ بلوفر
* ايوة وانا زيك وضيفي عليهم بنطلونين جينز
– ايوة صح كمان زودي بنطلون جبردين عشان بحبهم اوي
*تمام وانا محتاجة بوط اسود وواحد هافان
-لا خليهم هاف بوط اشيك وطالعين موضة السنة دي
*تمام انتي معاكي كام ؟!
– انا معييش حاجة خالص
*وانا كمان والله ، اقطعي الورقة دي..

شادی کے دوسرے دن میاں نے اپنی بیوی سے ناشتہ میں انڈہ کھانے کی فرمائش کر دی، بیوی نے خوشی خوشی آملیٹ تیار کر دیا مگر تنقیدی شوہر نے اعتراض لگایا کہ انڈہ تو اچھا ہے مگر میرا دل تو فرائی انڈے کا تھا، بیوی کو افسوس ہوا کہ وہ شوہر کی خواہش پر پوری نہیں اتر سکی ،
اگلی صبح بیوی نے شوہر کے کہنے سے پہلے ہی فرائی انڈہ پیش کیا تو تنقیدی شوہر نے پھر سے تنقید کر ڈالی کہ بیگم انڈہ تو اچھا ہے مگر آج میرا دل آملیٹ کھانے کا تھا، بیوی بیچاری پھر سے شرمندہ ہو گئی اور اگلی صبح ڈرتے ڈرتے آملیٹ اور فرائی دونوں انڈئے پیش کیے، شوہر تو تنقیدی تھا ہی اس نے دونوں انڈے غور سے دیکھے اور ناراض ہوتے ہوے کہا کہ بیگم میری اپنی رائے اور پسند پر تم کبھی نہیں اتر سکتی میری رائے کے مطابق جو انڈہ فرائی کرنا تھا وہ تم نے آملیٹ بنا دیا اور جس انڈے کو تم نے آملیٹ بنایا اسکو فرائی کرنا تھا…
ہمارے معاشرے میں ایسے بہت سے ذہین لوگ موجود ہوتے ہیں جن کا کام صرف اور صرف تنقید کرنا ہوتا ہے، وہ ہر عمل کو صرف اپنی نظر سے دیکھتے ہیں اور پھر اس پر بحث کرتے ہوئے اپنی زاتی پسند نا پسند کی وضاحت کر ڈالتے ہیں جو کہ انکی نظر میں حتمی اور صحیح ہوتی ہے،
ایسے لوگوں سے بحث کر کے جیتا نہیں جا سکتا ہاں مگر خاموشی ضرور اختیار کی جاسکتی…!!


ایک شیخ کے گھر سے بلی روتی ہوئی نکلی۔ کسی نے پوچھا کیا ہوا۔ بلی نے کہا
نالے مینوں ماریا نالے میرا چوہا کھو لیا

جس طرح مئی کے آس پاس ایک نیا بلوم خوشبو اور تازگی پھیلا رہا ہے جس طرح نیا سال آپ کی زندگی میں ایک نئے حسن ، تازگی کو شامل کرتا ہے۔ نیا سال مبارک ہو 2021


پمپلز (Pimples) ہیں تو تنہا ہوں،
ڈمپلز ہوتے تو ہجوم ہوتا۔۔۔


کوئی کپ وچ ٹی ماہئیا

آن لائن آ ڈھولا
آئی وانٹ ٹو سی یو ماہئیا

دن بھر خفا تھی مجھ سے مگر چاند رات کو
مہندی سے میرا نام لکھا اُس نے ہاتھ پر ۔۔۔۔۔

ایک شادی شدہ جوڑا کسی کے یہاں مہمان بن کر آیا ۔۔۔دونوں میاں بیوی نے دل و جان سے ان کی خاطر تواضع کی ۔۔۔

چار دن بعد جب وہ مہمان چلے گئے
تو بیوی نے شوہر سے پوچھا : کیوں جی ، وہ تمہارے کون سے رشتے دار تھے؟
یہ سنتے ہی میاں بےہوش ہو گئے ۔۔۔

کچھ دیر بعد ہوش ٹھکانے پر آنے کے بعد بیوی سے کہا ” میں تو سمجھ رہا تھا وہ تمہارے رشتے دار ہیں ۔۔۔۔”


عید کے موقع پر بیوی کی شاپنگ سے بچنے کاایک آسان طریقہ
اعتکاف میں بیٹھ جاؤ ثواب کا ثواب بچت کی بچت.
یه آفر20رمضان سے 30رمضان تک هے یہ ایس ایم ایس بیویوں کی پہنچ سے دور رکھیں..
وزارت خزانہ


شوہروں کے نام اہم پیغام۔۔۔۔!!!

اپنی بیگمات سے رابطے میں رہا کرو

کیا پتہ کب پھرکی گھومے اور وہ کتاب لکھنے بیٹھ جاے.


*شوہر برائے فروخت*

بازار میں اک نئی دکان کھلی. جہاں *شوہر* فروخت کیے جاتے تھے۔

اس دکان کے کھلتے ہی عورتوں کا ہجوم بازار کی طرف چل پڑا… سبھی دکان میں داخل ہونے کے لیے بے چین تھیں!

دکان کے داخلہ پہ بورڈ پر کچھ *ہدایات اور شرائط* لکھی تھیں:

“” >> اس دکان میں کوئی بھی عورت یا لڑکی صرف ایک دفعا ہی داخل ہوسکتی ہے.

>> دکان کی 6 منزلیں ہیں، اور ہر منزل پر شوہروں کے اقسام کے بارے میں لکھا ہوا ہے.

>> خریدار عورت کسی بھی منزل سے شوہر کا انتخاب کر سکتی ہے.

>> مگر ایک بار اوپر جانے کے بعد پھر سے نیچے
نہیں آ سکتی سواے باہر نکل جانے کے.””

ایک خوبصورت لڑکی کو دکان میں داخل ہونے کا موقع ملا….

پہلی منزل کے دروازے پر لکھا تھا:
”اس منزل کے شوہر اچھے روزگار والے اور الله والے ہیں.”

*لڑکی آگے بڑھ گئی….*

دوسری منزل کے دروازہ پر لکھا تھا:
”اس منزل کے شوہر روزگار والے، الله والے ہیں، اور بچوں کو پسند کرتے ہیں.”

*لڑکی پھر آگے بڑھ گئی….*

تیسری منزل پر لکھا تھا:
”اس منزل کے شوہر برسر روزگار ہیں، الله والے ہیں، بچوں کو پسند کرتے ہیں،
اور خوبصورت بھی ہیں.”

*یہ پڑھ کر لڑکی کچھ دیر کیلئے رک گئی مگر پھر یہ سوچ کر کہ چلو ایک منزل اور اوپر جا کر دیکھتے ہیں*

چوتھی منزل کے دروازے پر لکھا تھا:

”اس منزل کے شوہر برسر روزگار ہیں، الله والے ہیں، بچوں کو پسند کرتے ہیں، خوبصورت بھی ہیں، اور گھر کےکاموں میں مدد بھی کرتے ہیں.”

*یہ پڑھ کر لڑکی کو غش سا آنے لگا، سوچا کہ ياﷲ ایسے بھی مرد ہیں دنیا میں..! وہ سوچنے لگی کہ یہاں سے شوہر خریدے اور گھر چلی جائے. مگر پہر بھی اس کا دل نہ مانا تو ایک منزل اور اوپر چلی گئی.*

وہاں دروازہ پر لکھا تھا:

”اس منزل کے شوہر برسر روزگار ہیں، الله والے ہیں، بچوں کو پسند کرتے ہیں، بے حد خوبصورت ہیں، گھر کے کاموں میں مدد کرتے ہیں، اور رومانٹک بھی ہیں”

*اب اس عورت کے اوسان جواب دینے لگے وہ خیال کرنے لگی کہ اس سے بہتر مرد بھلا اور کیا ہو سکتا ہے. مگر اس کا دل پھر بھی نہ مانا وہ اگلی منزل اوپر چلی آئی.*

یہاں بورڈ پر لکھا تھا:

”آپ اس منزل پر آنے والی 3338 ویں خاتوں ہیں! اس منزل پر کوئی بھی شوہر نہیں ہے! یہ منزل صرف اس لئے بنائی گئی ہے
تا کہ اس بات کا ثبوت دیا جا سکے کہ
*عورت کو مطمئن کرنا ناممکن ہے!*
چلو گھر واپس

ٹیچر: بھینس دُم کیوں ہلاتی ہے؟

#اردومیڈیم :سائنس کے اصول کےمطابق دُم میں یہ طاقت نہیں ہوتی کہ وہ بھینس کوہلا سکے۔۔۔!!!!

تری آگ اس خاکداں سے نہیں

جہاں تجھ سے ہے تو جہاں سے نہیں

بڑھے جا یہ کوہ گراں توڑ کر

طلسم زمان و مکاں توڑ کر